Some very dear brothers, our members, have relayed to me that they have been awfully hurt by this thread. They have taken this thread really to heart. I believe it was very unnecessary and disrespectful to divert this thread off to the question of how many works have been produced by Shaykh Akhtar RiDa Khan and others. The opening post just talked about his objection on taking pictures. Brother aH replied in some opposition on some other aspect, but very respectfully. But it was totally unnecessary for others to jump in and start generalizing on the inactivity of Shaykh Taj al-Shari'ah HafidhuhuAllah ta'ala Please apologize, and clean up this thread. Abu Fadl, we know what game you are playing here.
بتاؤں کیسے کتنے پر ضیاء تاج شریعت ہیں ۔ ۔ ۔ شبیہ اعلیٰ حضرت با خدا تاج شریعت ہیں نبی کے عشق کا جلوہ نظر آتا ہے چہرے میں ۔ ۔ ۔ سراپا پیکر صدق و صفا تاج شریعت ہیں شجاعت کے ،عدالت کے ،سخاوت کے ہیں وہ پیکر ۔ ۔ ۔ علی ، فاروق ، عثمان کی ادا تاج شریعت ہیں ہر اک لمحہ ،ہر اک ساعت، شب و دن دیکھئے چل کر ۔ ۔ ۔ ہمیشہ محو ِ عشق مصطفی تاج شریعت ہیں حبیب ناتواں کو حشر کی گرمی کا کیوں غم ہو ۔ ۔ ۔ شہ بطحاکے دامن کی ہوا تاج شریعت ہیں فتویٰ نویسی : ١٨١٦ء میںروہیلہ حکومت کے خاتمہ ،بریلی شریف پرانگریز وں کے قبضہ اور حضرت مفتی محمد عیوض صاحب کے روہیلکھنڈ(بریلی) ٹونک تشریف لے جانے کے بعد بریلی کی مسند افتاء خالی تھی ۔ایسے نازک اور پر آشوب دور میں امام العلماء علامہ مفتی رضا علی خاں نقشبندی رضی اللہ تعالی عنہ نے بریلی کی مسند افتاء کورونق بخشی ۔ یہیںسے خانوادہ رضویہ میں فتاویٰ نویسی کی عظیم الشان روایت کی ابتداء ہوئی۔ [بحوالہ:مولانا نقی علی خاں علیہ الرحمہ حیات اور علمی وادبی کارنامے/ صفحہ ٧٨ ] لیکن مجموعہ فتاویٰ بریلی شریف میں آپ کی فتویٰ نویسی کی ابتداء ١٨٣١ء لکھی ہے ۔ (غالباً درمیانی عرصہ انگریز قابضوں کی ریشہ دوانیوں کے سبب مسند افتاء خالی ہی رہی) الحمدللہ! ١٨٣١ء سے آج ٢٠٠٩ء تک یہ تابناک سلسلہ جاری و ساری ہے ۔ یعنی خاندان رضویہ میں فتاویٰ نویسی کی ایمان افروز روایت ١٧٨/ سال سے مسلسل چلی آرہی ہے ۔امام الفقہأ ،حضرت علامہ مفتی محمد رضا علی خاں قادری بریلوی،امام المتکلمین ،حضرت علامہ مولانامحمد نقی علی خاں قادری برکاتی،اعلیٰ حضرت ،مجدد دین وملت ،حضرت علامہ مولانا مفتی محمد احمد رضا خاں قادری برکاتی ،شہزادہئ اعلیٰ حضرت ،حجۃ الالسلام ،جمال الانام حضرت علامہ مولانا مفتی حامد رضا خاں قادری رضوی، شہزادہئ اعلیٰ حضرت تاجدار اہل سنت ،مفتئ اعظم ہند ،علامہ مولانا مفتی محمد مصطفی رضا خاں قادری نوری، نبیرہ اعلیٰ حضرت ،مفسر اعظم ہند حضرت علامہ مفتی ابراہیم رضا خاں قادری رضوی اوراب ان کے بعد اب قاضی القضاۃ فی الہند ،تاج الشریعہ ،حضرت علامہ مولانا مفتی اختر رضا خاں قادری ازہری دام ظلہ، علینا١٩٦٧ء سے تادم تحریر٤٢/سال سے اس خدمت کو بحسن و خوبی سرانجام دے رہے ہیں۔ [بحولہ: فتاویٰ بریلی شریف /صفحہ:٢٢]
i already made an exception of pir naseeruddin naseer shah sahib :ra: abu fadl. you're right of course. he was a true inheritor of his grandfathers!
..and you would have to be ignorant to not acknowledge the work of Naseer-e-Millat Peer Naseer-ud-Deen Shah of Golra Shareef. A great man who is missed every day!
thanksto the brothers for posting the Urdu biographical sketches of ufti akhtar raza which were interesting but you still haven't answered my question. Ala hazrat is remembered for his great works in combating the fitna of his age and for his Ishq e Rasool صلى الله عليه وسلم
The actual sajada nasheen is Moulana Subhan Raza Khan. The greater the father the greater expectations - this is why people put blame on people from the family of Alaa Hazrat. This is why throughout the ages we have found people from the Ahl-e-Bayt-e-Rasool take on the responisbility of spreading the deen of their great grandfather (peace be upon him).
Taaj ush Shariah Shaykh ul Islam Allamah Mufti Muhammad Akhtar Rida al Azhari al Qadiri al Ridwi hafizahullahu Ta'ala درس وتدریس : حضور تاج الشریعہ دام ظلہ، علینا نے تدریس کی ابتدادارالعلوم منظر اسلام بریلی سے ١٩٦٧ء میں کی۔ ١٩٧٨ء میں آپ دارالعلوم کے صدر المدرس اور رضوی دارالافتاء کے صدر مفتی کے عہدے پر فائز ہوئے ۔ درس و تدرےس کا سلسلہ مسلسل بارہ سال جاری رہالیکن حضور تاج الشریعہ دام ظلہ، علینا کی کثیر مصروفیات کے سبب یہ سلسلہ مستقل جاری نہیں رہ سکا ۔لیکن آج بھی آپ مرکزی دارالافتاء بریلی شریف میں ''تخصص فی الفقہ '' کے علمائے کرام کو ''رسم المفتی،اجلی الاعلام'' اور ''بخاری شریف '' کا درس دیتے ہیں۔ بیعت وخلافت : حضورتا ج الشریعہ کو بیعت و خلافت کا شرف سرکار مفتئ اعظم سے حاصل ہے۔ سرکار مفتئ اعظم ہند نے بچپن ہی میں آپ کوبیعت کا شرف عطا فرمادیا تھااور صرف ١٩/ سال کی عمر میں١٥/جنوری١٩٦٢ئ/١٣٨١ ھ کو تمام سلاسل کی خلافت و اجازت سے نوازا۔ علاوہ ازیں آپ کو خلیفہ اعلیٰ حضرت برہان ملت حضرت مفتی برہان الحق جبل پوری، سید العلماء حضرت سید شاہ آل مصطفی برکاتی مارہروی،احسن العلماء حضرت سید حیدر حسن میاں برکاتی ،والد ماجد مفسر اعظم علامہ مفتی ابراہیم رضا خاں قادری سے بھی جمیع سلاسل کی اجازت و خلافت حاصل ہے ۔ [تجلیّات تاج الشریعہ / صفحہ: ١٤٩ ] بارگاہ مرشد میں مقام: حضور تاج الشریعہ دام ظلہ، علینا کو اپنے مرشد برحق ،شہزادہ اعلیٰ حضرت تاجدار اہلسنّت امام المشائخ مفتئ اعظم ہند ابو البرکات آل رحمن حضرت علامہ مفتی محمد مصطفی رضاخاں نوری صکی بارگاہ میں بھی بلند مقام حاصل تھا۔ سرکار مفتی اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کو آپ سے بچپن ہی سے بے انتہا توقعات وابستہ تھیں جس کا اندازہ ان کے ارشادات عالیہ سے لگایا جاسکتاہے جو مختلف مواقع پر آپ نے ارشاد فرمائے : '' اس لڑکے (حضور تاج الشریعہ دام ظلہ، علینا) سے بہت اُمید ہے۔'' سرکار مفتی اعظم ہند نے دارالافتاء کی عظیم ذمہ داری آپ کو سونپتے ہوئے فرمایا: ''اختر میاں اب گھر میں بیٹھنے کا وقت نہیں، یہ لوگ جن کی بھیڑ لگی ہوئی ہے کبھی سکون سے بیٹھنے نہیں دیتے ، اب تم اس کام کو انجام دو، میں تمہارے سپرد کرتا ہوں۔''لوگوں سے مخاطب ہو کر مفتی اعظم نے فرمایا:''آپ لوگ اب اختر میاں سلمہ، سے رجوع کریں انہیں کو میرا قائم مقام اور جانشین جانیں۔ '' حضور مفتی اعظم نے اپنی حیات مبارکہ کے آخری دور میں حضورتاج الشریعہ دام ظلہ، علینا کوتحریراًاپنا قائم مقام و جانشین مقرر فرمایا تھا۔
Taaj ush Shariah Shaykh ul Islam Allamah Mufti Muhammad Akhtar Rida al Azhari al Qadiri al Ridwi hafziahullahu Ta'ala جانشین رضا شاہ اختر رضا ۔ ۔ ۔ فخر اہل سنن شاہ اختر رضا ہیں میری زندگی شاہ اختر رضا ۔ ۔ ۔ ان کا سایہ سروں پر رہے دائما ان کی نورانی صورت پہ لاکھوں سلام ۔ ۔ ۔ مصطفیٰ جان رحمت پہ لاکھوں سلام ولادت باسعادت: حضور تاج الشریعہ دام ظلہ، علینا کی ولادت باسعادت ٢٦/محرم الحرام ١٣٦٢ھ بمطابق ٢/فروری ١٩٤٣ء بروز منگل ہندوستان کے شہر بریلی شریف کے محلہ سوداگران میں ہوئی ۔ اسم گرامی : آپ کااسم گرامی ''محمداسماعیل رضا'' جبکہ عرفیت ''اختر رضا ''ہے ۔ آپ اخترتخلص استعمال فرماتے ہیں۔آپ کے القابات میں تاج الشریعہ، جانشین مفتئ اعظم، شیخ الاسلام و المسلمین زیادہ مشہور ہیں۔ شجرہ نسب : اعلیٰ حضرت امام اہلسنّت تک آپ کا شجرہ نصب یوں ہے۔ محمد اختررضاخاں قادری ازہری بن محمد ابرہیم رضا خاں قادری جیلانی بن محمد حامد رضا خاں قادری رضوی بن امام احمد رضا خاں قادری برکاتی بریلوی آپ ٥/ بھائی اور٣/بہنیں ہیں۔٢/بھائی آپ سے بڑے ہیں ۔ریحان ملت مولانا ریحان رضا خاں قادری اورتنویر رضا خاں قادری (آپ پچپن ہی سے جذب کی کیفیت میں غرق رہتے تھے بالآ خر مفقود الخبرہوگئے) اور٢/ آپ سے چھوٹے ہیں۔ ڈاکٹر قمر رضا خاں قادری اور مولانا منان رضا خاں قادری تعلیم و تربیت: جانشین مفتئ اعظم حضور تاج الشریعہ دام ظلہ، علینا کی عمر شریف جب ٤/سال ،٤/ ماہ اور٤/ دن ہوئی توآپ کے والد ماجد مفسر اعظم ہند حضرت ابراہیم رضا خاں جیلانی رضی اللہ تعالی عنہ نے تقریب بسم اللہ خوانی منعقد کی ۔اس تقریب سعید میں ''یاد گار اعلی حضرت دارالعلوم منظر الاسلام'' کے تمام طلبہ کو دعوت دی گئی۔ رسم بسم اللہ نانا جان تاجدار اہلسنّت سرکار مفتئ اعظم ہند محمد مصطفی رضاخاں نور ی نے ادا کرائی۔ حضور تاج الشریعہ دام ظلہ، علینا نے ''ناظرہ قرآن کریم ''اپنی والدہ ماجدہ شہزادیئ مفتی اعظم سے گھر پرہی ختم کیا ،والدماجد سے ابتدائی اردو کتب پڑھیں۔ اس کے بعد والد بزرگوار نے ''دارالعلوم منظرالاسلام'' میں داخل کرا دیا ، درس نظامی کی تکمیل آپ نے منظر الاسلام سے کی ۔اس کے بعد١٩٦٣ء میں حضورتاج الشریعہ دام ظلہ، علینا ''جامعۃ الازہر''قاہرہ ،مصرتشریف لے گئے ۔وہاں آپ نے ''کلیہ اصول الدین'' میں داخلہ لیااورمسلسل تین سال تک'' جامعہ ازہر، مصر'' کے فن تفسیر و حدیث کے ماہر اساتذہ سے اکتساب علم کیا۔ تاج الشریعہ ١٩٦٦ء /١٣٨٦ھ میںجامعۃ الازہر سے فارغ ہوئے۔ اپنی جماعت میں اول پوزیشن حاصل کرنے پر آپ کواس وقت کے مصر کے صدر کرنل جمال عبدالناصر نے ''جامعہ ازہر ایوارڈ'' پیش کیا اور ساتھ ہی سند سے بھی نوازے گئے۔ [بحوالہ : مفتئ اعظم ہند اور ان کے خلفاء /صفحہ :١٥٠/جلد :١] اساتذہ کرام : آپ کے اساتذہ کرام میں حضور مفتی اعظم الشاہ مصطفےٰ رضاخاں نوری بریلوی ، بحر العلوم حضرت مفتی سید محمد افضل حسین رضوی مونگیری،مفسر اعظم ہند حضرت مفتی محمد ابراہیم رضا جیلانی رضوی بریلوی،فضیلت الشیخ علامہ محمد سماحی ،شیخ الحدیث و التفسیر جامعہ ازہر قاہرہ، حضرت علامہ مولانا محمود عبدالغفار ،استاذالحدیث جامعہ ازہر قاہرہ، ریحان ملت ،قائداعظم مولانا محمد ریحان رضا رحمانی رضوی بریلوی، استاذ الاساتذہ مولانا مفتی محمد احمد عرف جہانگیر خاں رضوی اعظمی کے اسمائے گرامی شامل ہیں۔ [مفتئ اعظم ہند اور ان کے خلفاء /صفحہ :١٥٠/جلد :١] ازدواجی زندگی: جانشین مفتی اعظم کا عقد مسنون حکیم الاسلام مولانا حسنین رضا بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ کی دختر نیک اخترکے ساتھ ٣/نومبر١٩٦٨ء/ شعبان المعظم١٣٨٨ھ بروز اتوار کو محلہ کا نکر ٹولہ شہر کہنہ بریلی میں ہوا۔ آپ کے ایک صاحبزادہ مخدوم گرامی مولانا عسجد رضا قادری برےلوی اور پانچ صاحبزادیاں ہیں۔
Taaj ush Shariah Shaykh ul Islam Allamah Mufti Muhammad Akhtar Rida al Azhari Taaj ush Shariah Shaykh ul Islam Allamah Mufti Muhammad Akhtar Rida al Azhari al Qadiri al Ridwi hafziahullahu Ta'ala تاریخ اسلام میں ایسے بے شمار نام محفوظ ہیں جن کے کارہائے نمایاں رہتی دنیا تک یاد رکھے جائیں گے لیکن جب ذکر سیدنا اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ کا آجائے تو تاریخ ڈھونڈتی ہے کہ ان جیسا دوسراکوئی ایک ہی اسے اپنے دامن میں مل جائے ۔ کوئی کسی فن کا امام ہے تو کوئی کسی علم کا ماہر لیکن سیدنا اعلیٰ حضرت رضی اللہ تعالی عنہ ہر علم ، ہر فن کے آفتاب و ماہتاب ہیں جس سمت دیکھئے وہ علاقہ رضا کا ہے جہاں مالک قدیر نے آپ کو ،نامور آباؤ اجداد اور معزز و مقدس قبیلہ میں پیدا فرمایا وہیں آپ کی اولاد اورخاندان میں بھی بے شمار بے مثال ولاجواب افراد پیدا فرمائے ۔ استاد زمن ، حجۃ الاسلام ، مفتئ اعظم ،مفسر اعظم ،حکیم الاسلام، ریحان ملت ، صدر العلماء ، امین شریعت جس کسی کو دیکھ لیجئے ہر ایک اپنی مثال آپ ہے ۔ انہی میں ایک نام سر سبز وشاداب باغِ رضا کے گل شگفتہ ، روشن روشن فلک رضا کے نیر تاباں قاضی القضاۃ فی الہند ، جانشین مفتئ اعظم ،حضور تاج الشریعہ حضرۃ العلام مفتی محمد اختر رضا خاں قادری ازہری دام ظلہ علینا کا بھی ہے ۔ حضور تاج الشریعہ دام ظلہ، علینا مفسر اعظم ہند حضرت علامہ مفتی محمد ابراہیم رضا خاں قادری جیلانی کے لخت جگر ، سرکار مفتئ اعظم ہند علامہ مفتی مصطفی رضاخاں قادری نوری کے سچے جانشین ،حجۃ الاسلام حضرت علامہ مفتی محمد حامد رضا خاں قادری رضوی کے مظہر اور سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنّت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خاں قادری برکاتی بریلوی کی برکات و فیوضات کا منبع اور ان کے علوم و روایتوں کے وراث و امین ہیں۔ ان عظیم نسبتوں کا فیضان آپ کی شخصیت میں اوصاف حمیدہ اور اخلاق کریمانہ کی صورت میں جھلک رہا ہے ۔استاذ الفقہأ حضرت علامہ مفتی عبد الرحیم صاحب بستوی دامت برکاتہم القدسیہ حضورتاج الشریعہ دام ظلہ، علیناپر ان عظیم ہستیوں کے فیضان کی بارشوں کاتذکرہ ان الفاظ میں کرتے ہیں:'' سب ہی حضرات گرامی کے کمالات علمی و عملی سے آپ کو گراں قدر حصہ ملا ہے ۔ فہم و ذکا ،قوت حافظہ و تقویٰ سیدی اعلیٰ حضرت سے ،جودت طبع و مہارت تامہ (عربی ادب ) میں حضور حجۃ الاسلام سے ،فقہ میں تبحر و اصابت سرکار مفتئ اعظم ہند سے ، قوت خطابت و بیان والد ذی وقار مفسر اعظم ہند سے یعنی وہ تمام خوبیاں آپ کووارثتہً حاصل ہیںجن کی رہبر شریعت و طریقت کو ضرورت ہوتی ہے ۔ ''[پیش گفتار ،شرح حدیث نیت/صفحہ:٤ ]
Brother is it disrespect to ask questions? I'm sure he's your pir and you respect him and so do we but you cannot sto legitimate debate. Brother you're right I'm not in ilmi circles so can you tell me in simple terms the major accomplishments of huzoor taajus shariah? A list of three will be fine.
just because you dont know what the shaykh has done, doesnt mean that he hasnt done any thing. you obviously are not one in the ilmi circles that know what he has done, please have respect for the ulama e ahl e sunnat wa jamaat in general and hazrat taaj ush shariah hazrat allama qazi mufti muhammad aktar raza azhar qadri rizvi may Allah grant him a long life in perfect health ameen. the respected janaab hazrat manaan raza khan is not a mufti, he is a maulana and he has immense love for Taaj ush shariah. He admits what he does is questionable, but believes their is a hikmah in what he does, for the benefit of the ahle sunnat but admits that Taaj ush shariah is right. You can ask him your self in-sha Allah. please refrain from judging huzoor shaykh ul islam taaj ush shariah
You should be careful about what you say, how can you accuse the great shaykh of being unfair. Please, respect for the ulama is very important I know you understand this so please dont speak like this. Shaykh ul Islam Taj ush shariah hazrat e allama qazi mufti muhammad akhtar raza khan azhari qadri rizvi is one of, if not the greatest scholars in india at the moment. the hashmi ashrafi split was due to another individua,l whom im sure you know very well. Shaykh ul Islam hazrat allama muhammad madni miyan jilani is clear of this according to my knowledge, please dont dig up these dead discussions. Your effors should be spent on translating, which you are very good at ma-sha Allah, translate more fatawaa of ala hazrat imam ahmed raza khan radi Alllahu anh and other sunni ulama.
tahiri minhaji supporters agree and pray behind the innovators. if you didnt know the filth that they try to throw on ala hazrats paak daman pristine character has been refuted by allama abd ul hakeem sharf qadri alaih rehmah in his al barailvia ka tahqiqi o tanqidi jaiza http://www.archive.org/stream/AlbrailviahKaTahqeeqiJaiza/AlbrailviyyahKaJaiza#page/n0/mode/2up and by many other ulama e ahl e sunnat wa jamaat please read the books of the ala hazrat imam e ahle sunnat ash shah imam ahmad raza khan barelvi alaih rehmah and act according to them. hazrat e maulana allama professor dr kokab noorani okarvi mentioned in his speech that dr tahir ul qadri said infront of him that "ala hazrat ka fatwa drust tha magar qabil e amal nahin" , astaghfirullah now if you have people like that claiming to be followers and sunni that explains the state that we are in. sort your own house out first, that should be your priority